EN हिंदी
میں اس کی آنکھ میں وہ میرے دل کی سیر میں تھا | شیح شیری
main uski aankh mein wo mere dil ki sair mein tha

غزل

میں اس کی آنکھ میں وہ میرے دل کی سیر میں تھا

حسین تاج رضوی

;

میں اس کی آنکھ میں وہ میرے دل کی سیر میں تھا
وہ اپنے شہر میں اور میں دیار غیر میں تھا

ہم اپنے گھر سے بہت دور جا کے لوٹ آئے
کسی کی آنکھ کا کانٹا ہمارے پیر میں تھا

ملا تو اشک ندامت کی تہ میں اس کا سراغ
کسی کے دل میں نہ کعبے میں تھا نہ دیر میں تھا

میں جانتا ہوں لیا جا رہا تھا میرا نام
میں دشمنوں کی طرح اس کے ذکر خیر میں تھا

نہ جانے کیسے مسائل تھے اپنے رشتوں میں
سکون صلح کے عالم میں تھا نہ بیر میں تھا

یہ اور بات کہ وہ سب سے پہلے ڈوب گیا
تمہارا تاجؔ بھی خود آگہی کی تیر میں تھا