EN हिंदी
میں ہوں حیراں یہ سلسلہ کیا ہے | شیح شیری
main hun hairan ye silsila kya hai

غزل

میں ہوں حیراں یہ سلسلہ کیا ہے

آس محمد محسن

;

میں ہوں حیراں یہ سلسلہ کیا ہے
آئنہ مجھ میں ڈھونڈھتا کیا ہے

خود سے بیتاب ہوں نکلنے کو
کوئی بتلائے راستہ کیا ہے

میں حبابوں کو دیکھ کر سمجھا
ابتدا کیا ہے انتہا کیا ہے

میں ہوں یکجا تو پھر مرے اندر
ایک مدت سے ٹوٹتا کیا ہے

خود ہی تنہائیوں میں چلاؤں
خود ہی سوچوں یہ شور سا کیا ہے

جانے کب کیا جنوں میں کر جاؤں
میں تو دیوانہ ہوں مرا کیا ہے