مانگتے مانگتے دعا مرے ساتھ
بجھ گیا آخری دیا مرے ساتھ
تو نے مجھ کو تسلی دینا تھی
تو بھی اے شخص رو پڑا مرے ساتھ
دل میں آیا خیال تجھ سے ملوں
چل پڑا ایک راستہ مرے ساتھ
کوئی جچتا نہیں علاوہ ترے
ورنہ اک ہم سفر تو تھا مرے ساتھ
بد نصیبی کہ عشق کر کے بھی
کوئی دھوکہ نہیں ہوا مرے ساتھ
دشمنی تو مری تھی سورج سے
شہر کا شہر جل گیا مرے ساتھ
سارے چہرے ہی تیرے چہرے ہیں
تو رہا ہے جدا جدا مرے ساتھ
غزل
مانگتے مانگتے دعا مرے ساتھ
ندیم بھابھہ