EN हिंदी
مانا مقام عشرت ہستی بلند ہے | شیح شیری
mana maqam-e-ishrat-e-hasti buland hai

غزل

مانا مقام عشرت ہستی بلند ہے

ماہر القادری

;

مانا مقام عشرت ہستی بلند ہے
میں دل کو کیا کروں کہ اسے ناپسند ہے

تم کو حجاب مجھ کو تماشہ پسند ہے
میری نظر تمہاری نظر سے بلند ہے

اللہ رے دل کی عشق میں دیوانہ واریاں
اندیشۂ زیاں ہے نہ خوف گزند ہے

آنکھوں میں آ چکی ہے محبت کی واردات
طوفان بے پناہ پیالوں میں بند ہے

اب ان کا انتخاب کرے گا یہ فیصلہ
الفت بلند ہے کہ تمنا بلند ہے

ماہرؔ ازل میں دل نے کیا غم کا انتخاب
ان کی خطا نہیں ہے یہ دل کی پسند ہے