لٹا کے راہ محبت میں ہر خوشی میں نے
لیا ہے غم کا سہارا ابھی ابھی میں نے
نہ جانے کیوں تری چشم کرم کو سہہ نہ سکا
ترے ستم تو سہے تھے ہنسی خوشی میں نے
وہیں پہ آ گئے آنکھوں میں دفعتاً آنسو
جہاں بھی دیکھ لی ہنستی ہوئی کلی میں نے
نہ کھا سکیں گی نگاہیں مری فریب سکوں
کہ دھڑکنوں ہی میں پائی ہے زندگی میں نے
غزل
لٹا کے راہ محبت میں ہر خوشی میں نے
صبا افغانی