EN हिंदी
لٹا کے راہ محبت میں ہر خوشی میں نے | شیح شیری
luTa ke rah-e-mohabbat mein har KHushi maine

غزل

لٹا کے راہ محبت میں ہر خوشی میں نے

صبا افغانی

;

لٹا کے راہ محبت میں ہر خوشی میں نے
لیا ہے غم کا سہارا ابھی ابھی میں نے

نہ جانے کیوں تری چشم کرم کو سہہ نہ سکا
ترے ستم تو سہے تھے ہنسی خوشی میں نے

وہیں پہ آ گئے آنکھوں میں دفعتاً آنسو
جہاں بھی دیکھ لی ہنستی ہوئی کلی میں نے

نہ کھا سکیں گی نگاہیں مری فریب سکوں
کہ دھڑکنوں ہی میں پائی ہے زندگی میں نے