EN हिंदी
لکھا جو وصف دہن غیب سے ندا آئی | شیح شیری
likha jo wasf-e-dahan ghaib se nida aai

غزل

لکھا جو وصف دہن غیب سے ندا آئی

نہال لکھنوی

;

لکھا جو وصف دہن غیب سے ندا آئی
عدم کا قصد کیا تیرے دل میں کیا آئی

جو نخل بند ازل کا ہوا چمن میں خیال
نظر گلوں میں عجب شان کبریا آئی

غریق بحر محبت کی لی خبر نہ کبھی
خدا سے شرم نہ کچھ تجھ کو ناخدا آئی