EN हिंदी
لکھا ہے گو تیری قسمت میں شوکتؔ چشم تر رکھنا | شیح شیری
likha hai go teri qismat mein shaukat chashm-e-tar rakhna

غزل

لکھا ہے گو تیری قسمت میں شوکتؔ چشم تر رکھنا

سید کاظم علی شوکت بلگرامی

;

لکھا ہے گو تیری قسمت میں شوکتؔ چشم تر رکھنا
مگر ظالم کسی کی آبرو پر بھی نظر رکھنا

نہ بھولے گا نہ بھولے گا قیامت تک نہ بھولے گا
کسی کا وہ محبت سے مرے سینہ پہ سر رکھنا

نہ اٹھے گا دل نازک سے صدمہ رنج فرقت کا
الٰہی میرے درد دل سے ان کو بے خبر رکھنا

وہ کیا جانے بھلا ہوتی ہیں کیسی عیش کی راتیں
میسر ہو نہ جس کو تا سحر تکیے پہ سر رکھنا

دل بے آرزو کافی ہے ہم حسرت نصیبوں کو
مبارک ہو صدف کو اپنی مٹھی میں گہر رکھنا

نہ ہو کس طرح شرط‌ دلبری دنیا میں دل داری
جہاں میں گھر بنانا سہل ہے مشکل ہے گھر رکھنا