EN हिंदी
لمحہ لمحہ اک نئی تفسیر ہے | شیح شیری
lamha lamha ek nai tafsir hai

غزل

لمحہ لمحہ اک نئی تفسیر ہے

نور العین قیصر قاسمی

;

لمحہ لمحہ اک نئی تفسیر ہے
زندگی کیسی تری تصویر ہے

دیکھے دیتی ہے کیا اب یہ صدی
ہر کسی کے ہاتھ میں شمشیر ہے

آپ میرے سامنے بیٹھے ہیں یہ
خواب ہے یا خواب کی تعبیر ہے

آئنے پر گفتگو مت کیجیے
آئنہ ناقابل تسخیر ہے

ٹوٹنا گرنا بکھرنا ایک دن
ہر عمارت کی یہی تقدیر ہے