EN हिंदी
لفظوں میں اثر کہاں سے آیا | شیح شیری
lafzon mein asar kahan se aaya

غزل

لفظوں میں اثر کہاں سے آیا

کرشن کمار طورؔ

;

لفظوں میں اثر کہاں سے آیا
رستے میں یہ گھر کہاں سے آیا

میں ہجر میں مسکرا رہا ہوں
مجھ میں یہ ہنر کہاں سے آیا

اک آگ سی اب لگی ہوئی ہے
پانی میں اثر کہاں سے آیا

نیزوں پہ سروں کو دیکھتا ہوں
دیوار میں در کہاں سے آیا

لو دینے لگے ہیں خاک داں بھی
مٹی میں اثر کہاں سے آیا

اب میں کیا بتاؤں مجھ میں اے طورؔ
جینے کا ہنر کہاں سے آیا