کیوں تو نے وا کیا تھا بند قبا چمن میں
اڑتی پھرے ہے گل سے بلبل خفا چمن میں
ہر سمت اب صبا جو پھرتی ہے خاک اڑاتی
بلبل کے پر پڑے ہیں کیا جا بہ جا چمن میں
نرگس کی آنکھ تجھ پر پڑتی ہے بے طرح سی
مت وقت شام جانا بہر خدا چمن میں
جوں لالہ داغ دل یاں پھر جل اٹھا ہے شاید
جاتا ہے سیر کرنے وہ بے وفا چمن میں
جیب اپنا گل نے پھاڑا بلبل موئی مروتؔ
کیوں اپنے غم کا قصہ تو نے کہا چمن میں

غزل
کیوں تو نے وا کیا تھا بند قبا چمن میں
صغیر علی مروت