EN हिंदी
کیا ضروری ہے شاعری کی جائے | شیح شیری
kya zaruri hai shaeri ki jae

غزل

کیا ضروری ہے شاعری کی جائے

آصفہ نشاط

;

کیا ضروری ہے شاعری کی جائے
دل جلا کر ہی روشنی کی جائے

بعض چہرے بہت حسین سہی
پھر بھی کتنوں سے دوستی کی جائے

اک مسلسل شکست کا احساس
ایسی خواہش نہ پھر کبھی کی جائے

یہ محبت کے جو تقاضے ہیں
ان تقاضوں میں کچھ کمی کی جائے

اب بھی کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں
زہر پی کر ہی خود کشی کی جائے

میں نے یہ فیصلہ کیا ہے نشاطؔ
فیصلوں میں بھی اب کمی کی جائے