کیا یہ ہی ہے میری دنیا میں جس سے وابستہ ہوں
یا کچھ پوشیدہ ہے اب تک میں جس سے انجانا ہوں
مجھ کو مجھ سے کون ملائے کون مجھے یہ سمجھائے
تب میں کیا تھا اب میں کیا ہوں آگے کیا ہو سکتا ہوں
گاہے گاہے درد جگر میں ایسے کروٹ لیتا ہے
کوئی پرانا ساتھی جیسے آ کر پوچھے کیسا ہوں
جب بھی چاہے مجھ کو یہاں سے وہ باہر کر سکتا ہے
میں چھوٹی سی دنیا لے کے اس کے بھیتر سمٹا ہوں

غزل
کیا یہ ہی ہے میری دنیا میں جس سے وابستہ ہوں
سنیل کمار جشن