EN हिंदी
کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبہ چھٹا نہ ہو | شیح شیری
kya sahal samjhe ho kahin dhabba chhuTa na ho

غزل

کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبہ چھٹا نہ ہو

عبدالحلیم شرر

;

کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبہ چھٹا نہ ہو
ظالم یہ میرا خون ہے رنگ حنا نہ ہو

یا رب مجھے یہ داغ تمنا بہت عزیز
پہلو سے دل جدا ہو مگر یہ جدا نہ ہو

راہیں نکالتا ہے یہی سوز و ساز کی
پہلو میں دل نہ ہو تو کوئی حوصلہ نہ ہو

تم اور وفا کرو یہ نہ مانوں گا میں کبھی
اس کو فریب دو جو تمہیں جانتا نہ ہو

کیا کیا شررؔ ذلیل ہوئے آبرو گئی
ایسا بھی عاشقی کا کسی کو مزا نہ ہو