کیا روپ برس رہا ہے
ہر آئنہ ہنس رہا ہے
تھا حاصل عشق اپنا
جو رزق ہوس رہا ہے
سنتے ہیں وہ آشیاں تھا
اپنا جو قفس رہا ہے
ویران ہیں سب منڈیریں
جی کیسا ترس رہا ہے
کچھ بھی نہیں گھر میں یوسفؔ
اک حوصلہ بس رہا ہے

غزل
کیا روپ برس رہا ہے
یوسف حسن
غزل
یوسف حسن
کیا روپ برس رہا ہے
ہر آئنہ ہنس رہا ہے
تھا حاصل عشق اپنا
جو رزق ہوس رہا ہے
سنتے ہیں وہ آشیاں تھا
اپنا جو قفس رہا ہے
ویران ہیں سب منڈیریں
جی کیسا ترس رہا ہے
کچھ بھی نہیں گھر میں یوسفؔ
اک حوصلہ بس رہا ہے