EN हिंदी
کیا کیا دھرے عجوبے ہیں شہر خیال میں | شیح شیری
kya kya dhare ajube hain shahr-e-KHayal mein

غزل

کیا کیا دھرے عجوبے ہیں شہر خیال میں

ابرار حامد

;

کیا کیا دھرے عجوبے ہیں شہر خیال میں
بیتے خوشی سے دن تو کٹے شب ملال میں

شاید کہ شب کی تہہ میں ہے سورج چھپا ہوا
شب لگ رہی ہے کھوئی سی دن کے جمال میں

کوئی کرے نہ غور تو اس کا قصور ہے
اک اک جواب ورنہ ہے اک اک سوال میں

کچھ ملتا جلتا عکس بجھاتی تو ہے مگر
کب ہو بہ ہو سمایا ہے کوئی مثال میں