EN हिंदी
کیا کہوں جذبات کا طوفان کتنا تیز ہے | شیح شیری
kya kahun jazbaat ka tufan kitna tez hai

غزل

کیا کہوں جذبات کا طوفان کتنا تیز ہے

اکبر حیدری

;

کیا کہوں جذبات کا طوفان کتنا تیز ہے
دل بہ حد بے خودی احساس سے لبریز ہے

عشق کی دنیا میں ہر تکلیف راحت خیز ہے
اضطراب دل بھی اک حد تک سکوں آمیز ہے

دیدنی ہے اب شکست ضبط کی بے چارگی
مسکراتا ہوں مگر دل درد سے لبریز ہے

دل نگاہ ناز کے اٹھنے سے پہلے اٹھ گیا
میرے احساسات کی رفتار کتنی تیز ہے

آنکھ میں آنسو جگر میں درد دل میں اضطراب
آہ ضبط آہ بھی کتنا تلاطم خیز ہے

عشق کی سادہ دلی ہے ہر طرف چھائی ہوئی
بارگاہ حسن میں ہر آرزو نوخیز ہے