EN हिंदी
کوچہ گردی میں جوانی جائے گی | شیح شیری
kucha-gardi mein jawani jaegi

غزل

کوچہ گردی میں جوانی جائے گی

دل شاہجہاں پوری

;

کوچہ گردی میں جوانی جائے گی
خاک ہو کر زندگانی جائے گی

مٹ نہیں سکتا ہمارے دل کا داغ
قبر میں بھی یہ نشانی جائے گی

سچ ہے میری بات کا کیا اعتبار
سچ کہوں گا جھوٹ جانی جائے گی

حضرت دلؔ جب بڑھاپا آئے گا
خیر مقدم کو جوانی جائے گی