کوچہ گردی میں جوانی جائے گی
خاک ہو کر زندگانی جائے گی
مٹ نہیں سکتا ہمارے دل کا داغ
قبر میں بھی یہ نشانی جائے گی
سچ ہے میری بات کا کیا اعتبار
سچ کہوں گا جھوٹ جانی جائے گی
حضرت دلؔ جب بڑھاپا آئے گا
خیر مقدم کو جوانی جائے گی
غزل
کوچہ گردی میں جوانی جائے گی
دل شاہجہاں پوری