EN हिंदी
کنج غزل نہ قیس کا ویرانہ چاہئے | شیح شیری
kunj-e-ghazal na qais ka virana chahiye

غزل

کنج غزل نہ قیس کا ویرانہ چاہئے

عباس تابش

;

کنج غزل نہ قیس کا ویرانہ چاہئے
جو غم مجھے ہے اس کو عزا خانہ چاہئے

ہے جس کا انتظار پلک سے فلک تلک
اب آنا چاہئے اسے آ جانا چاہئے

یارب مرے لباس سے ہرگز گماں نہ ہو
لیکن مجھے مزاج فقیرانہ چاہئے

ملتی نہیں ہے ناؤ تو درویش کی طرح
خود میں اتر کے پار اتر جانا چاہئے

اے دوست! مجھ سے عشق کی یکسانیت نہ پوچھ
تو بھی کبھی کبھی مجھے بیگانہ چاہئے