کنج غزل نہ قیس کا ویرانہ چاہئے
جو غم مجھے ہے اس کو عزا خانہ چاہئے
ہے جس کا انتظار پلک سے فلک تلک
اب آنا چاہئے اسے آ جانا چاہئے
یارب مرے لباس سے ہرگز گماں نہ ہو
لیکن مجھے مزاج فقیرانہ چاہئے
ملتی نہیں ہے ناؤ تو درویش کی طرح
خود میں اتر کے پار اتر جانا چاہئے
اے دوست! مجھ سے عشق کی یکسانیت نہ پوچھ
تو بھی کبھی کبھی مجھے بیگانہ چاہئے
غزل
کنج غزل نہ قیس کا ویرانہ چاہئے
عباس تابش