کچھ نہ کچھ خواب پالتے رہئے
جسم گھر سے نکالتے رہئے
لطف لینا ہے زندگی کا تو
خود کو خطروں میں ڈالتے رہئے
میری نظروں میں صرف منزل ہے
آپ کیچڑ اچھالتے رہئے
کچھ تو بہتر ضرور نکلے گا
روز خود کو کھنگالتے رہئے

غزل
کچھ نہ کچھ خواب پالتے رہئے
رگھونندن شرما