EN हिंदी
کچھ نہ کچھ خواب پالتے رہئے | شیح شیری
kuchh na kuchh KHwab palte rahiye

غزل

کچھ نہ کچھ خواب پالتے رہئے

رگھونندن شرما

;

کچھ نہ کچھ خواب پالتے رہئے
جسم گھر سے نکالتے رہئے

لطف لینا ہے زندگی کا تو
خود کو خطروں میں ڈالتے رہئے

میری نظروں میں صرف منزل ہے
آپ کیچڑ اچھالتے رہئے

کچھ تو بہتر ضرور نکلے گا
روز خود کو کھنگالتے رہئے