EN हिंदी
کچھ بادل کچھ چاند سے پیارے پیارے لوگ | شیح شیری
kuchh baadal kuchh chand se pyare pyare log

غزل

کچھ بادل کچھ چاند سے پیارے پیارے لوگ

راغب اختر

;

کچھ بادل کچھ چاند سے پیارے پیارے لوگ
ڈوب گئے جتنے تھے آنکھ کے تارے لوگ

کچھ پانے کچھ کھو دینے کا دھوکہ ہے
شہر میں جو پھرتے ہیں مارے مارے لوگ

شہر بدن بس رین بسیرا جیسا ہے
منزل پر کب رکتے ہیں بنجارے لوگ

روز تماشا میرے ڈوبتے رہنے کا
دیکھ رہے ہیں بیٹھے خواب کنارے لوگ