کوئی کسی سے خوش ہو اور وہ بھی بارہا ہو یہ بات تو غلط ہے
رشتہ لباس بن کر میلا نہیں ہوا ہو یہ بات تو غلط ہے
وہ چاند رہ گزر کا ساتھی جو تھا سفر تھا معجزہ نظر کا
ہر بار کی نظر سے روشن وہ معجزہ ہو یہ بات تو غلط ہے
ہے بات اس کی اچھی لگتی ہے دل کو سچی پھر بھی ہے تھوڑی کچی
جو اس کا حادثہ ہے میرا بھی تجربہ ہو یہ بات تو غلط ہے
دریا ہے بہتا پانی ہر موج ہے روانی رکتی نہیں کہانی
جتنا لکھا گیا ہے اتنا ہی واقعہ ہو یہ بات تو غلط ہے
یہ یگ ہے کاروباری ہر شے ہے اشتہاری راجہ ہو یا بھکاری
شہرت ہے جس کی جتنی اتنا ہی مرتبہ ہو یہ بات تو غلط ہے
غزل
کوئی کسی سے خوش ہو اور وہ بھی بارہا ہو یہ بات تو غلط ہے
ندا فاضلی