کوئی کہانی کوئی واقعہ سنا تو سہی
اگر ہنسا نہیں سکتا مجھے رلا تو سہی
کسی کے ہجر کا چھلا کسی وصال کی چھاپ
بچھڑ کے مجھ سے تجھے کیا ملا دکھا تو سہی
کبھی بلا تو سہی اپنے آستانے پر
مجھے بھی اپنا کوئی معجزہ دکھا تو سہی
میں خود سے چھپ کے تجھے پیار کرنے آؤں گا
تو ایک بار مجھے بھول کر بلا تو سہی
کسے خبر یہیں تیرا شکار ہو جاویدؔ
تو چند تیر اندھیرے میں ہی چلا تو سہی
غزل
کوئی کہانی کوئی واقعہ سنا تو سہی
جاوید انور