کوئی دانائیوں کو ہیچ جانے
کوئی نادانیوں سے خوش نہیں ہے
کبھی گھبرا اٹھے دل مشکلوں سے
کبھی آسانیوں سے خوش نہیں ہے
گلوں سے ہے گلا شاخ شجر کو
سمندر پانیوں سے خوش نہیں ہے
کوئی ہنگامہ آرائی پہ نالاں
کوئی ویرانیوں سے خوش نہیں ہے
دلا میری طبیعت ان دنوں کچھ
تری من مانیوں سے خوش نہیں ہے
غزل
کوئی دانائیوں کو ہیچ جانے
حسن جمیل