کوئی بادل تپش غم سے پگھلتا ہی نہیں
اور دل ہے کہ کسی طرح بہلتا ہی نہیں
سب یہاں بیٹھے ہیں ٹھٹھرے ہوئے جموں کو لئے
دھوپ کی کھوج میں اب کوئی نکلتا ہی نہیں
صرف اک میں ہوں جو ہر روز نیا لگتا ہوں
ورنہ اس شہر میں تو کوئی بدلتا ہی نہیں
غزل
کوئی بادل تپش غم سے پگھلتا ہی نہیں
یعقوب راہی