EN हिंदी
کتنا دشوار ہے جذبوں کی تجارت کرنا | شیح شیری
kitna dushwar hai jazbon ki tijarat karna

غزل

کتنا دشوار ہے جذبوں کی تجارت کرنا

لیاقت جعفری

;

کتنا دشوار ہے جذبوں کی تجارت کرنا
ایک ہی شخص سے دو بار محبت کرنا

جس کو تم چاہو کوئی اور نہ چاہے اس کو
اس کو کہتے ہیں محبت میں سیاست کرنا

سرمئی آنکھ حسیں جسم گلابی چہرا
اس کو کہتے ہیں کتابت پہ کتابت کرنا

دل کی تختی پہ بھی آیات لکھی رہتی ہیں
وقت مل جائے تو ان کی بھی تلاوت کرنا

دیکھ لینا بڑی تسکین ملے گی تم کو
خود سے اک روز کبھی اپنی شکایت کرنا

جس میں کچھ قبریں ہوں کچھ چہرے ہوں کچھ یادیں ہوں
کتنا دشوار ہے اس شہر سے ہجرت کرنا