کتاب زیست سے کچھ اقتباس تصویریں
خوشی کے لمحوں میں دیتیں مٹھاس تصویریں
اکیلے پن بھی ہمارا یہ دور کرتی ہے
کہ رکھ کے دیکھو ذرا اپنے پاس تصویریں
کچھ ایسے رنگ بھرو جو سمے سے اترے نہیں
یہ مو قلم سے کریں التماس تصویریں
خدا کے پاس گئے جب سے والدین مرے
مری حیات کی ہے بس اساس تصویریں
سلگتی ریت پہ ساگر کا عکس بھی دکھتا
لگاتی دیکھیے کیا کیا قیاس تصویریں
گزشتہ وقت میں رہنا دنیشؔ چھوڑ بھی دے
نہ بار بار تو اب دیکھ اداس تصویریں
غزل
کتاب زیست سے کچھ اقتباس تصویریں
دنیش کمار