کسی سے عشق کرنا اور اس کو با خبر کرنا
ہے اپنے مطلب دشوار کو دشوار تر کرنا
نہیں ہے موت پر کچھ اختیار اے وائے مجبوری
امید مرگ میں مشکل بسر کرنا مگر کرنا
جو پر تھے مایۂ پرواز میں وجہ گرانباری
غرور بال و پر کرنا تو مجھ کو دیکھ کر کرنا
جفا کر شوق سے تو ضبط پر میرے نہ جا ہرگز
شکایت کیا مجھے یہ کام ہے جب عمر بھر کرنا
جفا ان کی وفا پرور وفا میری جفا پرور
وہ ان کو عمر بھر کرنا یہ مجھ کو عمر بھر کرنا
سر رہ پوچھتے ہیں حال کیا کہیے کہ مشکل ہے
بیان درد دل کرنا اور اس کو مختصر کرنا
توجہ چارہ گر کی باعث تکلیف ہے بیخودؔ
اضافہ ہے مصیبت میں دواؤں کا اثر کرنا
غزل
کسی سے عشق کرنا اور اس کو با خبر کرنا
عباس علی خاں بیخود