کسی سفر کسی اسباب سے علاقہ نہیں
تمہارے بعد کسی خواب سے علاقہ نہیں
ہمارے عہد کی دیوانگی ہمیں سے ہے
ہمارے عصر کو مہتاب سے علاقہ نہیں
مگر یہ خواب اگر خواب ہیں تو کیسے ہیں
کہ جن کو دیدۂ بے خواب سے علاقہ نہیں
ہر ایک ساز کو سازندگاں نہیں درکار
بدن کو ضربت مضراب سے علاقہ نہیں
غزل
کسی سفر کسی اسباب سے علاقہ نہیں
ضیاء المصطفیٰ ترکؔ