EN हिंदी
کسی کے سامنے اس طرح سرخ رو ہوگی | شیح شیری
kisi ke samne is tarah surKH-ru hogi

غزل

کسی کے سامنے اس طرح سرخ رو ہوگی

فصیح اکمل

;

کسی کے سامنے اس طرح سرخ رو ہوگی
نگاہ خون تمنا سے با وضو ہوگی

بروز حشر کھڑے ہونگے منصفی کے لیے
خدا ملا تو مقابل سے گفتگو ہوگی

تمام عمر کے زخموں کا ہے حساب کتاب
ہماری فرد عمل بھی لہو لہو ہوگی

قبائے زیست جو ہے خارزار ہستی میں
وہ کس کے سوزن تدبیر سے رفو ہوگی

ہمیں پہ ختم ہیں جور و ستم زمانے کے
ہمارے بعد اسے کس کی آرزو ہوگی