EN हिंदी
کس سے پوچھوں بھلا برا کیا ہے | شیح شیری
kis se puchhun bhala-bura kya hai

غزل

کس سے پوچھوں بھلا برا کیا ہے

رینو ورما

;

کس سے پوچھوں بھلا برا کیا ہے
زندگی تیرا فلسفہ کیا ہے

یوں تو کرتی نہیں عبادت میں
جانتی ہوں مگر خدا کیا ہے

یہ تو اب وقت ہی بتائے گا
کس سفر میں مجھے ملا کیا ہے

نیند کو بھی خبر کہاں رینوؔ
میرے خوابوں کی انتہا کیا ہے