کس سے پوچھوں بھلا برا کیا ہے
زندگی تیرا فلسفہ کیا ہے
یوں تو کرتی نہیں عبادت میں
جانتی ہوں مگر خدا کیا ہے
یہ تو اب وقت ہی بتائے گا
کس سفر میں مجھے ملا کیا ہے
نیند کو بھی خبر کہاں رینوؔ
میرے خوابوں کی انتہا کیا ہے
غزل
کس سے پوچھوں بھلا برا کیا ہے
رینو ورما