EN हिंदी
کس سلیقے سے وہ مجھ میں رات بھر رہ کر گیا | شیح شیری
kis saliqe se wo mujh mein raat-bhar rah kar gaya

غزل

کس سلیقے سے وہ مجھ میں رات بھر رہ کر گیا

فرحت احساس

;

کس سلیقے سے وہ مجھ میں رات بھر رہ کر گیا
شام کو بستر سا کھولا صبح کو تہہ کر گیا

وقت رخصت تھا ہمارے باہر اندر اتنا شور
کچھ کہا تھا اس نے لیکن جانے کیا کہہ کر گیا