کس حقیقت کا انکشاف کیا
دل نے مجھ کو مرے خلاف کیا
میرے ہونے کا اعتراف کیا
مجھ سے جس نے بھی اختلاف کیا
تو نے مجھ کو معاف کر ڈالا
میں نے خود کو نہیں معاف کیا
آنکھ میں گرد خود نمائی تھی
پھر مجھے آئنے نے صاف کیا
ایک صورت دکھائی دینے لگی
میں نے دل میں عجب شگاف کیا
ایک دنیا تباہ کر ڈالی
ایک ذرے نے انحراف کیا
مسجدوں میں تھے شور و شر نیرؔ
میں نے صحرا میں اعتکاف کیا

غزل
کس حقیقت کا انکشاف کیا
شہزاد نیر