خواہشوں سے ولولوں سے دور رہنا چاہئے
جزر و مد میں ساحلوں سے دور رہنا چاہئے
ہر کسی چہرے پہ اک تنہائی لکھی ہو جہاں
دل کو ایسی محفلوں سے دور رہنا چاہئے
ورنہ وحشت اور سکوں میں فرق کیا رہ جائے گا
بستیوں کو جنگلوں سے دور رہنا چاہئے
اس طرح تو اور بھی دیوانگی بڑھ جائے گی
پاگلوں کو پاگلوں سے دور رہنا چاہئے
جو غبار راہ ماضی میں کہیں گم ہو گئے
ان بھٹکتے قافلوں سے دور رہنا چاہئے
کیا ضروری ہے کہ اپنے آپ کو یکجا کرو
ٹوٹے بکھرے سلسلوں سے دور رہنا چاہئے
غزل
خواہشوں سے ولولوں سے دور رہنا چاہئے
بھارت بھوشن پنت