خواب تمہارے آتے ہیں
نیند اڑا لے جاتے ہیں
آج لکھیں گے حال اپنا
سوچتے ہیں ڈر جاتے ہیں
عشق بہت سچا ہے ہم
تارے توڑ کے لاتے ہیں
رسوائی کا خوف نہیں
شہرت سے گھبراتے ہیں
نام تمہارا آتا ہے
یادوں میں کھو جاتے ہیں
دل میں درد سا اٹھتا ہے
درد میں ڈوبے جاتے ہیں
اس کا دھیان جب آتا ہے
ایک سکون سا پاتے ہیں
باغوں میں وہ جاتا ہے
پھول بہت شرماتے ہیں
اپنے گھر وہ چین سے ہے
ہم بھی ہنستے گاتے ہیں
مرگ مسلسل ہے لیکن
ہم زندہ کہلاتے ہیں
غزل
خواب تمہارے آتے ہیں
صابر وسیم