''خشک پتا ہے تو ہوا سے ڈر''
زرد موسم کی بد دعا سے ڈر
ہر عمل کا محاسبہ کر لے
پاس آتی ہوئی قضا سے ڈر
نیک کاروں میں نام ہو تیرا
اپنے ہر کاج میں ریا سے ڈر
سر پہ دستار جب سلامت ہے
دل میں آتی ہوئی انا سے ڈر
شہر ویران ہو گیا اصغرؔ
سنسناتی ہوئی ہوا سے ڈر

غزل
''خشک پتا ہے تو ہوا سے ڈر'' (ردیف .. ر)
اصغر شمیم