EN हिंदी
''خشک پتا ہے تو ہوا سے ڈر'' (ردیف .. ر) | شیح شیری
KHushk patta hai to hawa se Dar

غزل

''خشک پتا ہے تو ہوا سے ڈر'' (ردیف .. ر)

اصغر شمیم

;

''خشک پتا ہے تو ہوا سے ڈر''
زرد موسم کی بد دعا سے ڈر

ہر عمل کا محاسبہ کر لے
پاس آتی ہوئی قضا سے ڈر

نیک کاروں میں نام ہو تیرا
اپنے ہر کاج میں ریا سے ڈر

سر پہ دستار جب سلامت ہے
دل میں آتی ہوئی انا سے ڈر

شہر ویران ہو گیا اصغرؔ
سنسناتی ہوئی ہوا سے ڈر