EN हिंदी
خوشی سے یا بہ مجبوری قفس سے آشیاں بدلا | شیح شیری
KHushi se ya ba-majburi qafas se aashiyan badla

غزل

خوشی سے یا بہ مجبوری قفس سے آشیاں بدلا

محضر لکھنوی

;

خوشی سے یا بہ مجبوری قفس سے آشیاں بدلا
مگر اس وقت جب سارا نظام گلستاں بدلا

قفس سے آشیاں تبدیل کرنا بات ہی کیا تھی
ہمیں دیکھو کہ ہم نے بجلیوں سے آشیاں بدلا

بڑی دشواریاں پیش آئیں منزل تک پہنچنے میں
کبھی یہ کارواں بدلا کبھی وہ کارواں بدلا