EN हिंदी
خوشی محسوس کرتا ہوں نہ غم محسوس کرتا ہوں | شیح شیری
KHushi mahsus karta hun na gham mahsus karta hun

غزل

خوشی محسوس کرتا ہوں نہ غم محسوس کرتا ہوں

عزیز وارثی

;

خوشی محسوس کرتا ہوں نہ غم محسوس کرتا ہوں
بہر عالم تمہارا ہی کرم محسوس کرتا ہوں

الم اپنا تو دنیا میں سبھی محسوس کرتے ہیں
مگر میں ہوں کہ دنیا کا الم محسوس کرتا ہوں

بس اتنی بات پر مومن مجھے کافر سمجھتے ہیں
در جاناں کو محراب حرم محسوس کرتا ہوں

ابھی ساقی کا فیض عام شاید نامکمل ہے
ابھی کچھ امتیاز بیش و کم محسوس کرتا ہوں

حرم والوں کو اہل بت کدہ کچھ بھی سمجھتے ہوں
مگر میں بت کدے کو بھی حرم محسوس کرتا ہوں

مری تقدیر سے پہلے سنورنا جن کا مشکل ہے
تری زلفوں میں کچھ ایسے بھی خم محسوس کرتا ہوں

عزیزؔ وارثی یہ بھی کسی کا مجھ پہ احساں ہے
کہ ہر محفل میں اب اپنا بھرم محسوس کرتا ہوں