EN हिंदी
خوش طالعی میں شمس و قمر دونوں ایک ہیں | شیح شیری
KHush-talai mein shams o qamar donon ek hain

غزل

خوش طالعی میں شمس و قمر دونوں ایک ہیں

مصحفی غلام ہمدانی

;

خوش طالعی میں شمس و قمر دونوں ایک ہیں
دن رات کا تو فرق ہے پر دونوں ایک ہیں

خواہی میں روؤں لخت جگر خواہ اشک صرف
آنکھوں میں میری لعل و گہر دونوں ایک ہیں

دیجور میں کسے ہے سپید و سیہ کا فرق
زندانیوں کو شام و سحر دونوں ایک ہیں

کہنے کو گرچہ ہاتھ جدا ہیں مرے ولے
ہونے کو اس کا طوق و کمر دونوں ایک ہیں

خواہی تو چشم چپ سے در آ خواہ راست ہے
آنے کو گھر میں دل کے یہ در دونوں ایک ہیں

جو قلزم فنا کا مسافر ہوا اسے
باد مراد و موج خطر دونوں ایک ہیں

میں جل رہا ہوں ان کے تو ہاتھوں سے کچھ نہ پوچھ
اے مصحفیؔ یہ دیدۂ تر دونوں ایک ہیں