EN हिंदी
خوش ہیں بچے ناشتہ موجود ہے | شیح شیری
KHush hain bachche nashta maujud hai

غزل

خوش ہیں بچے ناشتہ موجود ہے

خالد محبوب

;

خوش ہیں بچے ناشتہ موجود ہے
گھر میں کھانا رات کا موجود ہے

تم چلے جاؤ گے تو دیکھیں گے ہم
کیا نہیں ہے اور کیا موجود ہے

بات میری تم سمجھ سکتے نہیں
گھر میں کیا کوئی بڑا موجود ہے

دل دھڑکتا ہے تمہارے نام پر
آج بھی یہ سلسلہ موجود ہے

واسطہ دوں گا نہ اپنے پیار کا
جانا ہے تو راستہ موجود ہے

مجھ کو طعنہ بے وفائی کا نہ دیں
آخری خط آپ کا موجود ہے

بات جو اس میں نہیں بنتی میاں
دوسرا بھی قافیہ موجود ہے