خدایا ہند کا روشن چراغ آرزو کر دے
ید قدرت سے اس کو باغ جنت ہو بہ ہو کر دے
شمیم لطف سے خاک وطن کو مشکبو کر دے
ہرا ابر کرم سے اس کا نخل آرزو کر دے
ہمارے داغ عصیاں کی خدایا شست و شو کر دے
فرشتہ صورت انساں میں ہم کو ہو بہ ہو کر دے
ستارہ ہند کا چمکے سیہ بختی مٹے یا رب
جو قومیں اس میں پستی ہیں انہیں تو صلح جو کر دے
نہیں یارا ہے مجھ کو راز دل اظہار کرنے کا
عطا طاقت زباں کو اب برائے گفتگو کر دے
یہی ہے آرزو اپنی یہی ہے مدعا اپنا
جو اہل ہند ہیں یا رب انہیں تو سرخ رو کر دے
ادا دل سے کریں گے شکر سب اہل وطن یا رب
مئے عشرت سے جو ان کا لیا لب تو سبو کر دے
تری چٹکی میں رشتہ ہے تری چٹکی میں سوزن ہے
خدایا ہند کے چاک گریباں کو رفو کر دے
ادب سے برقؔ کی ہر دم یہی تجھ سے گزارش ہے
ہمارے ملک کو سارے جہاں میں نام جو کر دے

غزل
خدایا ہند کا روشن چراغ آرزو کر دے
شیام سندر لال برق