خود غلط وہ قول و فعل ان کا غلط
خط غلط انشا غلط املا غلط
رو دیا سچے نے جھوٹے کے حضور
جو صحیح در است تھا ٹھہرا غلط
دیر کی لی راہ مسجد چھوڑ کر
عاشق بت کر گیا رستہ غلط
بات پیشانی کی پیش آتی ہے یار
ہو نہ قسمت کا کبھی لکھا غلط
خط ہے طوطی آئنہ ہے روئے یار
اے وقارؔ اس میں نہیں اصلا غلط
غزل
خود غلط وہ قول و فعل ان کا غلط
کشن کمار وقار

