EN हिंदी
خراب ہوتے ہی ہیٹر مکاں میں برف گلی | شیح شیری
KHarab hote hi heater makan mein barf gali

غزل

خراب ہوتے ہی ہیٹر مکاں میں برف گلی

منّان بجنوری

;

خراب ہوتے ہی ہیٹر مکاں میں برف گلی
کمی پرال کے بستر کی ساری رات کھلی

ترے بنے ہوئے سوئیٹر کی دھوپ یاد آئی
تو اور باد زمستاں اکڑ اکڑ کے چلی

کہاں ہو آؤ کہ ہے سرد شب کا پہلا پہر
خرید لیتے ہیں مل کر کراری مونگ پھلی

کڑا رہا ہے کندوئی بڑے کڑھاؤ میں دودھ
ملائی جم کے چھوہاروں پہ لگ رہی ہے بھلی

لحاف بانٹنے والو، ہیں سردیاں سب کی
مراری‌ لعل ہو جوزف ہو یا غلام علی