EN हिंदी
خاک ہوں اعتبار کی سوگند | شیح شیری
KHak hun etibar ki saugand

غزل

خاک ہوں اعتبار کی سوگند

سراج اورنگ آبادی

;

خاک ہوں اعتبار کی سوگند
مضطرب ہوں قرار کی سوگند

مثل آئینہ پاک بازی میں
صاف دل ہوں غبار کی سوگند

حوض کوثر سیں پیاس بجھتی نہیں
اوس لب آب دار کی سوگند

معتبر نہیں جمال ظاہر کا
گردش روزگار کی سوگند

زندگی اے سراجؔ ماتم ہے
مجھ کوں شمع مزار کی سوگند