کون سا رنگ اختیار کریں؟
خود کو چاہیں کہ تجھ سے پیار کریں؟
بھیڑ میں جو بچھڑ گئے ہم سے
شام ڈھلنے کا انتظار کریں
پتھروں سے معاملہ ٹھہرا
سرکشی کیوں نہ اختیار کریں؟
روشنی کا یہی تقاضا ہے
میرے سائے مجھی پہ وار کریں
گم ہے تنہائیوں میں شہر کا شہر
کیسے ان جنگلوں کو پار کریں
جب حقیقت بھی خواب ہو شبنمؔ
کیوں نہ خوابوں کا اعتبار کریں
غزل
کون سا رنگ اختیار کریں؟
شبنم رومانی