کون سا جادو ہے یا رب اس نگاہ ناز میں
دیکھتا ہوں جب تو پاتا ہوں نئے انداز میں
موت تھی میرے لئے تیری نگاہ ناز میں
زندگی کا راز تھا تیرے لب اعجاز میں
صاف تصویریں نظر آتی ہیں حسن و عشق کی
تجھ کو میرے عجز میں اور مجھ کو تیرے ناز میں
اپنے زنداں کو اڑا کر باغ میں لے جائیں ہم
لیکن اب طاقت کہاں اتنی پر پرواز میں
غزل
کون سا جادو ہے یا رب اس نگاہ ناز میں
شوکت تھانوی