EN हिंदी
کون کہتا ہے محبت کی زباں ہوتی ہے | شیح شیری
kaun kahta hai mohabbat ki zaban hoti hai

غزل

کون کہتا ہے محبت کی زباں ہوتی ہے

ساحر ہوشیار پوری

;

کون کہتا ہے محبت کی زباں ہوتی ہے
یہ حقیقت تو نگاہوں سے بیاں ہوتی ہے

وہ نہ آئے تو ستاتی ہے خلش سی دل کو
وہ جو آئے تو خلش اور جواں ہوتی ہے

روح کو شاد کرے دل کو جو پر نور کرے
ہر نظارے میں یہ تنویر کہاں ہوتی ہے

ضبط سیلاب محبت کو کہاں تک روکے
دل میں جو بات ہو آنکھوں سے عیاں ہوتی ہے

زندگی ایک سلگتی سی چتا ہے ساحرؔ
شعلہ بنتی ہے نہ یہ بجھ کے دھواں ہوتی ہے