کون کہتا ہے گم ہوا پرتو
لحظہ لحظہ ہے آئینہ پرتو
ہر طرف چھا گیا ہے اک جلوہ
جانے کس کا یہ پڑ گیا پرتو
نقش پلکوں پہ جب ہوا روشن
اپنی آنکھوں میں بھر لیا پرتو
میرے اندر نہاں ہے عکس مرا
آئینے میں ہے آپ کا پرتو
ڈر رہا ہے ذکیؔ اندھیروں سے
کھو نہ جائے کہیں ترا پرتو
غزل
کون کہتا ہے گم ہوا پرتو
ذکی طارق