EN हिंदी
کروں کیا سخت مشکل آ پڑی ہے | شیح شیری
karun kya saKHt mushkil aa paDi hai

غزل

کروں کیا سخت مشکل آ پڑی ہے

بلقیس خان

;

کروں کیا سخت مشکل آ پڑی ہے
مری دہلیز پر چاہت کھڑی ہے

مقام ضبط ہے اے دل سنبھلنا
جدائی کی گھڑی سر پر کھڑی ہے

رسائی کب دلوں تک پا سکی وہ
محبت جو کتابوں میں پڑی ہے

شکستہ ہیں مرے اعصاب یوں بھی
انا سے جنگ اک مدت لڑی ہے

کئی دن سے برہنہ میرے دل میں
تعلق کی کوئی میت پڑی ہے

اسے ملنا بھی ہے قید مسلسل
جدائی کی بھی اپنی ہتھکڑی ہے