EN हिंदी
کر نہ رسوا دل بیتاب بس اے وائے ہمیں | شیح شیری
kar na ruswa dil-e-betab bas ai wae hamein

غزل

کر نہ رسوا دل بیتاب بس اے وائے ہمیں

معروف دہلوی

;

کر نہ رسوا دل بیتاب بس اے وائے ہمیں
شب کے نالوں سے خجل کرتے ہیں ہم سایے ہمیں

دوستو بہر خطا کوئی تو بتلاؤ علاج
کہ شب ہجر سر شام سے نیند آئے ہمیں

تعزیت نامۂ افتادہ سر راہ میں ہم
رو پڑے دیکھ کے جو شخص پڑا پائے ہمیں

خوب رویوں کو جہاں دیکھتے ہیں اے معروفؔ
حسرت آتی ہے کہ ایسا نہ کیا ہائے ہمیں