کہیں وہ صورت خوباں ہوا ہے
کہیں وہ عاشق حیراں ہوا ہے
کہیں گل ہے کہیں بلبل کہیں باغ
کہیں درد و کہیں درماں ہوا ہے
کہیں مست و کہیں ہشیار ہے وہ
کہیں دانا کہیں ناداں ہوا ہے
کہیں خاک و کہیں باد و کہیں آب
کہیں وہ آتش سوزاں ہوا ہے
کہیں لفظ و کہیں معنی کہیں حرف
کہیں پوتھی کہیں قرآں ہوا ہے
کہیں نور و کہیں ایمن کہیں طور
کہیں موسیٰ کہیں عمراں ہوا ہے
کہیں مسجد کہیں بت خانہ ہے وہ
کہیں کفر و کہیں ایماں ہوا ہے
کہیں خلق او کہیں خلاق عالم
کہیں ظاہر کہیں پنہاں ہوا ہے
کہیں حاتمؔ کہیں جاں بخش حاتمؔ
کہیں حاتمؔ کا جا مہماں ہوا ہے
غزل
کہیں وہ صورت خوباں ہوا ہے
شیخ ظہور الدین حاتم